138
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )متحدہ عرب امارات میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مستقبل تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ حالیہ پیشرفت میں دبئی نے اڑنے والی ٹیکسی (ائیر ٹیکسی) کی پہلی کامیاب آزمائشی پرواز مکمل کر کے دنیا بھر کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی امریکی کمپنی Joby Aviation کے اشتراک سے متعارف کرائی جا رہی ہے، جس کے تحت مکمل طور پر الیکٹرک ائیر ٹیکسی اگلے سال سے دبئی میں عام مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی۔ روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (RTA) کے مطابق، یہ طیارہ ہیلی کاپٹر کی طرز پر رن وے کے بغیر اڑنے اور لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے اس آزمائشی پرواز کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اسے "مستقبل کی سواری” قرار دیا۔ آزمائش دبئی کے صحرائی علاقے میں کی گئی جہاں فضائی پرواز کے تمام اہم پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا گیا۔
ائیر ٹیکسی کی رفتار اور صلاحیت اسے پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ایک انقلابی قدم بناتی ہے ،حد رفتار 320 کلومیٹر فی گھنٹہ اورفاصلے کی حد 160 کلومیٹر فی پرواز ہو گی ، دبئی ایئرپورٹ سے پام جمیرہ تک صرف 12 منٹ (جبکہ یہی فاصلہ سڑک سے تقریباً 45 منٹ میں طے ہوتا ہے)
RTA کا کہنا ہے کہ یہ فضائی ٹیکسی نہ صرف وقت کی بچت کا ذریعہ بنے گی بلکہ یہ ماحول دوست اور شور سے پاک سفری سہولت ہوگی، جو دبئی کے پائیدار اور اسمارٹ سٹی وژن سے ہم آہنگ ہے۔ابتدائی کمرشل پروازوں کے لیے پہلا اسٹیشن دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب قائم کیا جا رہا ہے، جہاں سے اڑنے والی گاڑیاں مختلف اہم مقامات تک سفر کریں گی۔ اگر یہ منصوبہ مکمل کامیابی کے ساتھ شروع ہوتا ہے تو دبئی دنیا کا پہلا شہر بن جائے گا جہاں اڑنے والی ٹیکسی کو باقاعدہ پبلک ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال کیا جائے گا ۔
Joby Aviation کے بانی اور سی ای اوJoben Bevirt نے کہا ہے کہ > "دبئی مستقبل کی ہوا بازی میں انقلاب لانے کے لیے ایک لانچ پیڈ بن رہا ہے۔ یہ آزمائش ہماری ٹیکنالوجی کے اعتماد کا اظہار ہے اور ہمیں یقین ہے کہ دبئی دنیا کے بڑے شہروں کے لیے ایک ماڈل بنے گا۔”