26
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں (فلائٹ اٹینڈنٹس) نے اپنی کمپنی کی جانب سے دی گئی تنخواہوں کی تازہ پیشکش بھاری اکثریت سے مسترد کر دی۔
عملے کی نمائندہ تنظیم کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائیز (CUPE) کے مطابق کئی روز تک جاری رہنے والی ووٹنگ ہفتہ کی سہ پہر 3 بجے (ای ٹی) اختتام پذیر ہوئی جس میں 99.1 فیصد ارکان نے پیشکش مسترد کر دی ۔یونین کا کہنا ہے کہ اس ووٹنگ میں 99.4 فیصد رکنیت نے حصہ لیا جو ریکارڈ سطح کی شمولیت ہے۔مسترد کیے گئے عارضی معاہدے میں نئے اور جونیئر فضائی میزبانوں کے لیے 12 فیصد تنخواہ میں اضافہ سینئر اسٹاف کے لیے 8 فیصد اضافہ، آئندہ برسوں میں نسبتاً کم اضافے
ایئر کینیڈا نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ چونکہ دونوں فریق پہلے ہی اس بات پر متفق تھے کہ اگر تنخواہوں کی پیشکش مسترد کی گئی تو معاملہ ثالثی (میڈی ایشن) کے لیے بھیج دیا جائے گا، اس لیے اب یہ معاملہ ثالث کے سامنے پیش کیا جائے گا۔کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ طے شدہ اصول کے مطابق کسی بھی فریق کو ہڑتال یا لاک آؤٹ کا اختیار نہیں ہوگا ، اس لیے پروازیں معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔
حالیہ پس منظر
ایئر کینیڈا کے 10 ہزار سے زائد فضائی میزبانوں نے 19 اگست کو تین روزہ ہڑتال ختم کی تھی جس کے دوران ہزاروں مسافروں کے سفر کے منصوبے متاثر ہوئے تھے۔ یہ ہڑتال وفاقی ثالث کی مداخلت کے بعد ختم ہوئی تھی۔
یونین کا الزام
سی یو پی ای نے وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے مذاکرات کے دوران **غیر جانبداری برقرار نہیں رکھی**۔ یونین کے بیان کے مطابق “یہ نظرانداز نہیں کیا جا سکتا کہ وفاقی حکومت نے ان مذاکرات میں کس قدر منفی کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایئر کینیڈا کے پلڑے کو بھاری کیا اور کمپنی کو وہ مراعات دیں جن سے فضائی میزبانوں کی اجرت دباؤ میں آ گئی۔”
آئندہ کا لائحہ عمل
ماہرین کے مطابق ثالثی کا مرحلہ اہم ہوگا کیونکہ دونوں فریق پہلے ہی کسی بھی قسم کی مزدورانہ رکاوٹ سے بچنے پر متفق ہیں۔ فی الحال ایئر کینیڈا کی پروازیں معمول کے مطابق شیڈول کے تحت چلتی رہیں گی جبکہ فضائی میزبانوں کی تنظیم بہتر معاوضے کے لیے دباؤ جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہے۔