39
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانے کی ایک اور کوشش درندگی کی نذر ہو گئی۔
اسرائیلی فوج نے اٹلی سے روانہ ہونے والی انسانی امداد کی کشتی حنظلہ کو غزہ کی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہی روک کر زبردستی قبضے میں لے لیا ۔اس کشتی پر سوار عالمی کارکن غزہ میں جاری انسانی بحران کے خلاف فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے تحت امداد لے جا رہے تھے، مگر جیسے ہی کشتی غزہ کے قریب پہنچی، اسرائیلی افواج نے کشتی پر یلغار کر دی۔قبضے سے چند لمحے قبل کشتی پر موجود ایک کارکن اِما فوریو نے سوشل میڈیا پر آخری پیغام میں لکھا > "اسرائیلی فوج پہنچ چکی ہے۔ ہم اپنے فون سمندر میں پھینک رہے ہیں۔ غزہ میں قتلِ عام بند کرو!”ان کا یہ پیغام ایک دل دہلا دینے والی حقیقت بن کر ابھرا کہ دنیا کی آنکھوں کے سامنے انسانی ہمدردی کو کچل دیا گیا
واقعے کی لائیو ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ اسرائیلی فوجی کشتی پر زبردستی سوار ہوئے، اور کچھ ہی دیر میں براہ راست نشریات بند کر دی گئیں ۔ اس کے بعد کشتی سے کوئی رابطہ ممکن نہ رہا۔یہ پہلا واقعہ نہیں ہے — پچھلے مہینے بھی ’میڈلین‘ نامی امدادی کشتی غزہ کی جانب بڑھ رہی تھی، جسے اسرائیلی فورسز نے سمندر میں روک کر واپس بھیج دیا تھا، جبکہ وہ غزہ سے تقریباً 200 کلومیٹر دور تھی۔غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور اسرائیلی افواج کا یہ عمل نہ صرف **بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی** ہے بلکہ ایک **انسانی المیہ** کی گونج بھی ہے، جس پر دنیا کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔