اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ریاض سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے لیے اپنے
دیرینہ تعاون کا عملی ثبوت دیتے ہوئے 90 ملین ڈالر کی نئی مالی گرانٹ جاری کر دی ہے۔ یہ معاونت براہِ راست فلسطینی خزانے کو مضبوط کرنے اور 2025 میں فلسطینی اتھارٹی کی معاشی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے فراہم کی جارہی ہے۔عمان میں سعودی سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات کے دوران وزیرِ منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون **اسطفان سلامہ نے یہ رقم سعودی عرب کے اردن میں سفیر اور ریاستِ فلسطین کے غیر مقیم کمشنر شہزادہ منصور بن خالد بن فرحان آل سعود** سے وصول کی۔ دونوں رہنماؤں نے مالی تعاون کے تسلسل اور مستقبل کے تعاون پر بھی گفتگو کی۔فلسطینی نائب صدر **حسین الشیخ** نے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ گرانٹ مشکل معاشی حالات میں فلسطین کے مالی ڈھانچے کو سہارا دے گی اور حکومتی استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق اور جدوجہد کی مضبوط حمایت کرتا آیا ہے۔دوسری جانب سعودی سفیر شہزادہ منصور بن خالد نے واضح کیا کہ مملکت فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور آزاد ریاست کے قیام کے اپنے تاریخی مؤقف پر قائم ہے۔ ان کے مطابق تازہ مالی امداد سے فلسطینی حکومت کو بنیادی خدمات—خصوصاً صحت، تعلیم اور عوامی بہبود کے شعبوں میں—اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کرنے میں مدد ملے گی۔اگر چاہیں تو میں اس خبر کی **مزید منفرد سرخیاں، ٹی وی نیوز ٹکرز یا سوشل میڈیا پوسٹ** بھی بنا سکتا ہوں۔