12
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ کی جنگ سے متعلق ایک ہولناک رپورٹ نے دنیا کو لرزا دیا ہے
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی بچوں کی بھاری اکثریت کو جان بوجھ کر سر یا سینے میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔برطانوی میڈیا کی اس تحقیقی رپورٹ میں 160 سے زائد کیسز کا جائزہ لیا گیا، جنہیں طبی رپورٹس، عینی شاہدین کے بیانات اور تصاویر کی مدد سے پرکھا گیا۔
تجزیے سے معلوم ہوا کہ 95 فیصد بچوں کو ایسی جگہ گولی ماری گئی جو فوراً موت کا سبب بنتی ہے۔شہید بچوں کے اہلِ خانہ نے بتایا کہ یہ بچے نہتے تھے، ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا، اور وہ زیادہ تر یا تو کھیل رہے تھے یا بمباری سے جان بچا کر بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ شہید ہونے والے زیادہ تر بچوں کی عمر بارہ برس سے بھی کم تھی۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری طور پر جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ اسرائیلی فوج کے اقدامات پر نہایت سنگین قانونی اور اخلاقی سوالات اٹھاتی ہے۔یہ انکشاف نہ صرف عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے بلکہ ایک منظم انسانی المیے کی عکاسی کرتا ہے جس پر خاموشی مزید تباہی کو دعوت دے سکتی ہے۔