پارلیمنٹ ہاؤس میں ایوان بالا اور ایوان زیریں کا مشترکہ اجلاس ہوا پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے مشترکہ اجلاس کا غیر اعلانیہ بائیکاٹ کیا ہے اس لیے پی ٹی آئی کا کوئی رکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوا
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل شق وار منظور کیا، جس میں الیکشن کمیشن سے ای وی ایم اور بیرون ملک ووٹنگ کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کرنے کو کہا گیا۔ ادھر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن غوث بخش مہر نے بل کی مخالفت کی۔
پارلیمانی امور کے وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے پیش کیے گئے بل کے تحت الیکشن ایکٹ 2017 میں مزید ترامیم کی گئی ہیں۔
مشترکہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ صدر نے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ کے حوالے سے مضحکہ خیز تجاویز دیں۔
مرتضیٰ جاوید عباسی نے مزید کہا کہ صدر کے عہدے پر فائز شخص نے سیاسی جماعت کے کارکن کا کردار ادا کیا، نادرا کا نظام آئی ووٹنگ کے لیے موزوں نہیں، ہم نے موجودہ قانون سازی کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے خط پر کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کو کسی قانون پر اعتراض ہے تو شفاف انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں۔
اجلاس کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نشستیں مختص کرنے کے لیے ایک ترمیم پیش کی گئی۔ ترمیم جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے پیش کی۔
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے جماعت اسلامی کے سینیٹر کی ترامیم کی مخالفت کی جس کے بعد پارلیمنٹ نے جماعت اسلامی کے رکن کی ترامیم مسترد کر دیں۔