پاکستان نے نیشنل بینک آف پاکستان (NBP) کے خلاف نیویارک کی ایک وفاقی عدالت میں مبینہ طور پر افغانستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت کا مقدمہ جیت لیا ہے۔
درخواست گزار ہیرالڈ براؤن کی جانب سے وفاقی عدالت میں دائر کیے گئے اس مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ امریکا میں مقیم پاکستانی شہری سعید خان نے نیشنل بینک کے ذریعے دہشت گردی کے لیے اپنے آبائی شہر سوات میں رقم بھیجی، جسے اس نے افغانستان میں استعمال کیا۔ امریکی فوجی اڈے پر حملے میں نو امریکی فوجی مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل آفس کا انٹرنیشنل ڈسپیوٹ یونٹ عدالت میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے امریکا گیا تھا تاہم مدعی نے عدالت سے اپنا دعویٰ واپس لے لیا جس پر نیشنل بینک آف پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس ہارنے کی صورت میں پاکستان کو اربوں ڈالر جرمانے کے ساتھ ساتھ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ احمد عرفان ایڈووکیٹ کی سربراہی میں اٹارنی جنرل آفس کا انٹرنیشنل ڈسپیوٹ یونٹ پہلے ہی کرکے کیس، ریکوڈک کیس، پی آئی اے کیس اور توریگ کیس جیسے کیسز میں بین الاقوامی عدالتوں میں مثبت نتائج دے چکا ہے۔