سینیٹ نے بھارت میں حکمراں جماعت بی جے پی کے رکن کی جانب سے توہین مذہب کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جب کہ چیئرمین سینیٹ نے قرار دیا کہ 10 جون کو سینیٹ کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس سے بھارتی سفارت خانے تک مارچ کریں گے اور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایوان بالا نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن کی ناموس رسالت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔
مذمتی قرارداد سلیم مانڈوی والا نے پیش کی اور اتفاق رائے سے منظور کر لی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان بھارت کے خلاف اقوام متحدہ میں احتجاج کرے، اس معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور بھارتی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے اور حکومت اس کے خلاف عملی اقدامات کرے
قبل ازیں سینیٹر عطا الرحمان نے تجویز دی کہ ختم نبوت کے معاملے پر ایوان بالا کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس سے بھارتی سفارت خانے تک ریلی نکالیں
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا مزید کہنا تھا کہ میرے دستخط کردہ ناموس رسالت کے خلاف مذمتی قرارداد کی کاپی اقوام متحدہ کے دفتر میں جمع کروائی جائے گی جہاں ایوان بالا کا تین رکنی وفد اقوام متحدہ کے دفتر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گا۔