5
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج نے آج باقاعدہ طور پر النصر اسپتال کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈیوٹی پر موجود 4 صحافیوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے۔
شہید ہونے والے صحافیوں میں غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے کیمرہ مین حسام المصری، امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس اور برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی نامہ نگار مریم ابو دقہ، امریکی ٹی وی نیٹ ورک این بی سی کے صحافی ابو طحہٰ اور الجزیرہ کے فوٹو جرنلسٹ محمد سلامہ شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج اور وزیراعظم کے دفتر نے النصر اسپتال پر حملے پر فوری ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 4 صحافیوں کی شہادت کے بعد اب تک جاں بحق ہونے والے صحافیوں کی تعداد 244 ہو گئی ہے۔اس سے قبل قطری براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 51 فلسطینی شہید ہوئے۔اسرائیلی ٹینکوں نے شمالی غزہ پر گولہ باری کی اور جنوبی اور وسطی حصوں میں باقاعدہ بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ اس بمباری کو غزہ پر مکمل قبضے کی جانب ایک قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں میں امداد کے متلاشی 24 افراد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مزید 8 فلسطینی بھوک سے مر گئے، جس سے غذائی قلت سے مرنے والوں کی تعداد 289 ہو گئی، جن میں 115 بچے بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 62 ہزار 600 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 157000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں اسرائیلی فوجیوں نے 14 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ادھر اسرائیل نے فرانس اور دیگر یورپی ممالک کو فلسطینی ریاست کی حمایت پر خبردار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپ کو اسرائیل اور حماس میںغز سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہیے۔مزید برآں یمنی دارالحکومت صنعا پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 6 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوگئے۔ صنعا میں درجنوں اسرائیلی طیاروں نے میزائل اور ایندھن کے گوداموں اور صدارتی کمپلیکس کے قریب ایک پاور اسٹیشن پر بمباری کی۔اسرائیلی فوج نے مضحکہ خیز طور پر دعویٰ کیا کہ اس نے صنعا میں صدارتی محل، دو پاور پلانٹس اور ایک ایندھن کے ڈپو کو نشانہ بنایا، اسرائیل اور اس کے شہریوں پر حوثیوں کے بار بار حملوں کے جواب میں۔یاد رہے کہ 2 روز قبل یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا گیا تھا جسے اسرائیل نے ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔