پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دیا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے حوالے سے کیے گئے توہین آمیز ریمارکس پر خاموش نہ رہے اور خبردار کیا کہ مسائل پر اس طرح کی خاموشی کو ملوث سمجھا جائے گا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد کو ٹیلی فون کیا اور انہیں ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی کے دو رہنماں کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیے گئے گستاخانہ ریمارکس سے آگاہ کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کی اشتعال انگیزیوں سے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر پر زور دیا کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر اور بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کو روکیں۔ جارحانہ کارروائی کا نوٹس لیں۔
اس واقعے پر بھارتی سیاسی قیادت کی خاموشی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کو بتایا کہ اس طرح کی خاموشی کو اس ایکٹ میں ملوث سمجھا جا سکتا ہے اور یہ تشدد، فرقہ وارانہ فساد اور نفرت کی کارروائی ہے۔ اس سے واقعات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔