البرٹا کی خواتین کھیلوں میں ٹرانس جینڈر پر پابندی، صوبے سے باہر کے ایتھلیٹس مستثنیٰ 

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) البرٹا حکومت کی جانب سے اس موسمِ خزاں نافذ کیے جانے والے متنازعہ ٹرانس جینڈر کھیلوں سے متعلق قوانین  میں ایک تضاد نمایاں ہو گیا ہے۔

۔
 اگرچہ صوبے کے اندر 12 سال اور اس سے زائد عمر کے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کو خواتین کے شوقیہ کھیلوں میں شرکت سے روک دیا جائے گا ، تاہم صوبے سے باہر سے آنے والے ٹرانس جینڈر کھلاڑی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔یہ استثنا سرکاری طور پر تسلیم کیا گیا ہے، اور اس کی وضاحت البرٹا کے وزیر برائے سیاحت و کھیل اینڈریو بوئچنکو نے ان الفاظ میں کی > "ہمارے پاس دوسرے صوبوں یا ممالک سے آنے والے کھلاڑیوں کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔”وزارت کی ترجمان وینیسا گومز  نے مزید واضح کیا کہ یہ استثنا بین الصوبائی اور بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں کے اصولوں کے سبب لازم ہے۔
پابندی کا اطلاق اور اس کا دائرہ کار 
پابندی کا اطلاق  1 ستمبر 2025  سے ہوگا، جس کے تحت  12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ٹرانس جینڈر افراد جو خواتین کے طور پر کھیلنا چاہتے ہیں البرٹا کے اندر شوقیہ سطح پر خواتین کھیلوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔قانون کو "شکایت پر مبنی نظام” کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، جس کے تحت شکایات کی صورت میں **خواتین کھلاڑیوں کو پیدائش کے وقت کی جنس کی دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی ۔
  ٹریک ایتھلیٹ ہانا پلنگ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام "مقابلے میں برابری اور حیاتیاتی انصاف” کو فروغ دیتا ہے۔پلنگ نے مزید کہا کہ > "یہ البرٹا کے لیے پہلا قدم ہے، لیکن اگر ہم مکمل انصاف چاہتے ہیں تو یہ اصول صوبے سے باہر آنے والے کھلاڑیوں پر بھی لاگو ہونا چاہیے۔”دوسری جانب، ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس اور حقوق کے علمبردار ان قوانین کو **تفریق پر مبنی، رازداری کی خلاف ورزی** اور **ٹرانس کمیونٹی کو عوامی زندگی سے باہر کرنے کی کوشش  قرار دے رہے ہیں۔ٹرانس ایتھلیٹ ایلیسن ہیڈلی نے کہاکہ  اگر میرے پاس وسائل ہوتے تو شاید میں اب البرٹا میں نہ ہوتی۔ میں نے کھیل کو تمغے جیتنے کے لیے نہیں، بلکہ صحت، دوستی اور حوصلہ افزائی کے لیے اپنایا۔”
قومی و بین الاقوامی کھیلوں پر اثرات 
البرٹا کالجز ایتھلیٹک کانفرنس (ACAC) کے صدر مارک کوساک  نے بتایا کہ اگر البرٹا کی پابندی کا اطلاق دوسرے صوبوں سے آنے والے ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس پر بھی ہوتا، تو صوبہ شاید قومی چیمپئن شپس کی میزبانی سے محروم ہو جاتا۔ انہوں نے کہا > "ہمیں خوشی ہے کہ ہم اب بھی بیرونی مقابلوں کی میزبانی کر سکتے ہیں۔ البتہ، ہمارے ہاں اس وقت کوئی رجسٹرڈ ٹرانس ایتھلیٹ نہیں۔”کوساک نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کھیلوں کی برادری سے حکومت کو ان قوانین کے نفاذ کے لیے کوئی باضابطہ درخواست یا مطالبہ نہیں ملا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔