اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں الیکشن کمیشن کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ای سی پی حکام سے پوچھا کہ ای سی پی نے کیا فیصلہ کیا ہے؟ اس پر کمیشن کے حکام نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے حکومتی نوٹیفکیشن کے تحت بلدیاتی انتخابات پر وضاحتی مؤقف دے دیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ بتائیں الیکشن کتنے دنوں میں ہوں گے؟ اس پر الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ 60 سے 65 دن میں انتخابات ہوسکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کمیشن حکام کو ہدایت کی کہ ووٹ ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ میں منتقل نہ کریں۔
اس پر الیکشن کمیشن حکام نے عدالت کو بتایا کہ پہلے نئی حلقہ بندیاں کریں گے پھر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول دیں گے، 60 روز میں نئی حلقہ بندیاں کرکے انتخابی شیڈول کا اعلان کریں گے، عدالت وفاقی حکومت کو حکم دے گی۔ بلدیاتی انتخابات میں تعاون کریں۔ چونکہ حکومتیں مقامی حکومتوں کے انتخابات میں رکاوٹیں ڈالتی ہیں، عدالت وفاقی حکومت کو حکم دے سکتی ہے کہ وہ مقامی حکومتوں کے انتخابات کرانے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔