97
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انگلینڈ اور ویلز میں 2024 کے لیے نوزائیدہ لڑکوں کے ناموں کی فہرست میں ایک نیا رجحان سامنے آیا ہے
جس کے مطابق *محمد* نے مسلسل دوسروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔ برطانوی دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق محمد کا یہ نام مسلسل دوسرا سال بھی سب سے مقبول رہا ہے، اور 2016 سے یہ نام ٹاپ ٹین میں شامل ہو چکا ہے۔
یہ رجحان ایک اہم تبدیلی کی عکاسی کرتا ہ جو برطانیہ میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے، جہاں والدین اپنے بچوں کے لیے اسلامی روایات کے مطابق نام رکھتے ہیں *محمد* کے بعد نوح دوسرے اور اولیور تیسرے نمبر پر آئے ہیں۔ اس کے علاوہ، لڑکیوں کے ناموں میں اولیویا اور ایمیلیا مسلسل تیسرے سال سرفہرست رہیں۔شاہی ناموں کی مقبولیت میں کمی آئی ہے، جس کا ایک واضح اشارہ *جارج* اور *ولیام* کے رینک میں گراوٹ سے ملتا ہے۔ *جارج* چھٹے نمبر پر آیا ہے جب کہ ولیام 27ویں نمبر پر پہنچا ہے۔
*محمد* کا نام گزشتہ سال 2023 کے بعد بھی ٹاپ پر رہا، جو کہ ایک عالمی سطح پر مسلم کمیونٹی کی قوت کو ظاہر کرتا ہے۔ 2016 سے اس نام کا ٹاپ ٹین میں شامل ہونا اس بات کا غماز ہے کہ برطانوی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی شناخت کا اثر زیادہ بڑھ رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ مسلمان والدین اپنے بچوں کو اسلامی روایات کے مطابق نام دینے میں فخر محسوس کرتے ہیں، جو ثقافتی تنوع اور بین النسلی ہم آہنگی کا مظہر ہے۔
نوح اور اولیور کا سنگ میل
*نوح* کا نام دوسرے نمبر پر آنا برطانوی والدین کے لیے ایک نیا اور منفرد انتخاب بن رہا ہے، جو اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ اسلامی اور مغربی ثقافتیں آپس میں گھل مل رہی ہیں۔ *اولیور* کا مسلسل مقبول رہنا اس بات کا اشارہ ہے کہ مغربی روایات اور نام بھی کم نہیں ہیں، اور انگلینڈ اور ویلز میں خاندانوں کے مختلف پس منظر کے اثرات نمایاں ہیں۔
لڑکیوں کے ناموں میں مسلسل اضافہ
لڑکیوں کے ناموں میں اولیویا اور ایمیلیا کا غلبہ بھی مسلسل بڑھ رہا ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ والدین اپنی بچیوں کے لیے بھی نرم اور مقبول ناموں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان ناموں کی مسلسل مقبولیت خاندانوں کی ثقافتی اور جمالیاتی پسند کو ظاہر کرتی ہے۔
شاہی ناموں کی گراوٹ
اس سال شاہی ناموں کی مقبولیت میں واضح کمی آئی ہے۔ جارج اور ولیام* جیسے تاریخی شاہی ناموں کی درجہ بندی میں نیچے آنا، ایک نیا معاشی اور ثقافتی رجحان کو ظاہر کرتا ہے، جس کے مطابق اب برطانوی خاندان مزید روایتی یا جدید ناموں کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔انگلینڈ اور ویلز میں نوزائیدہ لڑکوں کے ناموں کی فہرست میں *محمد* کا مسلسل غلبہ اور دوسرے ممالک کے اثرات کے ساتھ اس کا بڑھتا ہوا رجحان، برطانوی معاشرت میں اسلام اور مسلمانوں کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، *نوح* اور *اولیور* جیسے ناموں کا مقبول ہونا ایک ثقافتی آمیزش کی علامت ہے۔ لڑکیوں کے ناموں میں *اولیویا* اور *ایمیلیا* کی مقبولیت بھی ثابت کرتی ہے کہ جدید اور کلاسک کا امتزاج اب بیشتر والدین کی اولین پسند ہے۔