سری لنکن کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ منتقل ہونے پر 50 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سری لنکا کرکٹ بورڈ کے سربراہ ایشلے ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ ہمیں پاک بھارت کرکٹ ٹیموں کی میزبانی سے بھاری آمدنی کی توقع ہے، اس لیے ان کی کوشش ہے کہ ایونٹ کی میزبانی سری لنکا کے پاس ہی رہے۔
ایشلے ڈی سلوا نے کہا، "ہمارا ملک معاشی بحران کی زد میں ہے، اور ملک میں آنے والا ہر ڈالر ہمارے لیے اہم ہے۔” بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شاہ نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو ایونٹ کی میزبانی سری لنکا کرے گا۔
دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم سری لنکا کے دورے کے لیے کولمبو میں موجود ہے جس سے آئی لینڈرز کی ایشیا کپ کی میزبانی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
آئی سی سی کے پانچ مکمل ممبران بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان نے براہ راست مین ایونٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے جبکہ ایک ملک کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کرے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ پر مشتمل ہوگا جب کہ ایونٹ 27 اگست سے 11 ستمبر تک سری لنکا میں کھیلا جانا ہے۔