اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کراچی میں ایم کیو ایم اور جے یو آئی کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں دونوں جماعتوں نے پیپلز پارٹی کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی ہیڈ کوارٹر بہادر آباد پہنچے۔ ملاقات کے بعد ایم کیو ایم اور جے یو آئی کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
جے یو آئی کے وفد میں سندھ کے نائب امیر مولانا عبدالکریم عابد، مولانا غیاث، مولانا امین اللہ، سید حمد اللہ شاہ اور دیگر شامل تھے۔ ڈپٹی کنوینر خواجہ اظہار الحسن نے رابطہ کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سندھ کے سیاسی رہنما جس طرح گزشتہ 15 سال سے انتظامی امور کو کنٹرول کر رہے ہیں وہ ختم ہونا چاہیے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سندھ کارڈ کو مزید کام نہیں کرنے دیں گے۔
فاروق ستار نے کہا کہ بہت ہوگیا، سندھ کے سیاسی رہنما اب تمام حدیں پار کرچکے ہیں۔ لاڑکانہ، میرپورخاص، نوابشاہ، کشمور اور کراچی میں عوام کے ساتھ تشدد ہوا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ قوم پرستی کی آڑ میں معصوم لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے، سندھ کے عوام کے سر پر ہاتھ رکھنے والے ہم ہیں، سندھ کے لوگ یتیم نہیں ہیں۔ ہمیں نگراں حکومت کی جانب سے کی گئی افسران کی تقرریوں پر تشویش ہے، یہ تقرریاں پندرہ سال سے کی گئی ہیں۔ اس وقت پورے سندھ میں لاقانونیت ہے۔
جمعیت علمائے سندھ کے جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ کے عوام کسی قبیلہ یا خاندان کی جنگ نہیں لڑیں گے۔ ہمارے لیے تمام قومیتیں اور تمام لوگ برابر ہیں، کراچی سے کشمور تک حقوق کی پامالی برابر کی جارہی ہے، اگر کراچی کے پاس اسلحہ ہے تو کشمور میں ڈاکو کے پاس اینٹی ایئر کرافٹ گنیں ہیں۔