11
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی حکومت نے ایک انقلابی فیصلے میں ووٹنگ کی عمر 18 سے گھٹا کر 16 سال کر دی ہے —
ایک ایسا اقدام جو برطانیہ کی سیاسی تاریخ کا رخ موڑ سکتا ہے۔ نائب وزیراعظم انجیلا رینر کے اعلان کے مطابق، نوجوانوں کو ووٹ کا حق دینا جمہوری نظام میں ان کا اعتماد بحال کرنے اور شمولیت بڑھانے کی کوشش ہے۔
فیصلے کی وجوہات
* نوجوانوں میں جمہوریت سے لاتعلقی کا رجحان بڑھ رہا تھا۔
* حکومت چاہتی ہے کہ نئی نسل قومی فیصلوں میں آواز بلند کرے۔
* 16-17 سال کے نوجوان پہلے ہی روزگار اور فوجی خدمات میں شامل ہیں۔
ووٹر شناختی نظام میں نرمی
نئے قوانین کے مطابق اب ووٹ دینے کے لیے قومی شناختی کارڈ لازمی نہیں ہوگا۔ بینک کارڈ، اسٹوڈنٹ کارڈ یا فوجی شناختی کارڈ کو بھی ووٹر شناخت کے طور پر قبول کیا جائے گا، تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان ووٹ ڈال سکیں۔
کتنے نئے ووٹرز شامل ہوں گے؟
2024 تک رجسٹرڈ ووٹرز تقریباً 4.7 کروڑ ہےجبکہ 16 اور 17 سال کی عمر کے نوجوانوں کی تعداد: تقریباً 15 لاکھ
نئے فیصلے کے بعد ممکنہ ووٹرز کی مجموعی تعداد تقریباً 4.85 کروڑ ہو جائے گی ،یعنی ووٹرز کی تعداد میں تقریباً 3 فیصد اضافہ متوقع ہے — جو کئی انتخابی حلقوں میں نتائج پلٹنے کے لیے کافی ہو سکتا ہے۔
ووٹر ز کی عمر کم کرنے کا کس کو فائدہ ہوگا؟
لیبر پارٹی
نوجوان ووٹرز عمومی طور پر زیادہ ماحول دوست، مساوات پسند او سماجی بہبود کے حامی ہوتے ہیں۔ یہ رجحانات لیبر پارٹی کے منشور سے قریب ہیں، اس لیے زیادہ امکان ہے کہ نئی نوجوان ووٹر بیس **لیبر پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالے گی۔
کنزرویٹو پارٹی:
قدامت پسند جماعت کو نوجوانوں کی حمایت حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر تعلیم، رہائش اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل پر۔
سیاسی منظرنامہ کیسا ہو جائے گا؟
1. الیکشن مہم کا فوکس تبدیل ہوگا :
اب امیدواروں کو نوجوانوں کے مسائل — جیسے تعلیم، روزگار، آن لائن تحفظ — پر توجہ دینی پڑے گی۔
2. سوشل میڈیا کا کردار بڑھے گا :
نوجوان ووٹرز کو متحرک کرنے کے لیے سیاسی جماعتیں TikTok، Instagram، اور YouTube جیسے پلیٹ فارمز پر زیادہ متحرک ہوں گی۔
3. پالیسی میں انقلاب :
اگر نوجوان ووٹ کی طاقت دکھائیں، تو سیاسی پارٹیاں ان کی ترجیحات کو قانون سازی میں شامل کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔
نئے قانون پر خدشات
کچھ حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا 16 سال کے نوجوان سیاسی طور پر اتنے بالغ ہیں کہ وہ اہم قومی فیصلے کر سکیں؟
نقلی شناخت یا ووٹ فراڈ کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں، خاص طور پر جب بینک کارڈ جیسے متبادل شناختی ذرائع استعمال ہوں۔
ووٹ دینے کی عمر میں کمی صرف ایک قانونی تبدیلی نہیں — یہ ایک **سماجی، سیاسی اور نظریاتی انقلاب** ہے۔ آنے والے انتخابات میں نوجوان ووٹرز کا کردار **بادشاہ گر** بن سکتا ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف جمہوریت کو وسعت دے گی بلکہ سیاسی جماعتوں کے بیانیے اور پالیسیوں میں بھی ایک نئی روح پھونک سکتی ہے۔
|