اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے جمہوریت کے حامی مظاہرین کو مانچسٹر میں چینی سفارت خانے میں وحشیانہ طریقے سے زدوکوب کیا گیا۔اس واقعے کی ویڈیو کو کئی لوگوں نے ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے۔ایک صارف نے لکھا، ’’یہ چونکا دینے والا ہے۔ مندرجہ ذیل ویڈیو ہانگ کانگ کے ٹیلی گرام چینل پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں مانچسٹر میں عوامی جمہوریہ چین کا قونصل خانہ دکھایا گیا ہے۔ کچھ امریکی جمہوریت کے حامی پوسٹروں کو لات مار رہے ہیں۔ پھر ایک مظاہرین کو وہاں کے عملے نے گھسیٹ کر اندر لے جایا اور مارا پیٹا۔ ” اس ویڈیو کو لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں اور ہزاروں لوگوں نے اسے ری ٹویٹ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی دفتر خارجہ نے اس واقعے پر فوری وضاحت کا مطالبہ کیا ہے، گریٹر مانچسٹر پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔قونصل خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے چینی صدر کی قابل اعتراض تصویر دکھائی، مظاہرین مبینہ طور پر یہ تھے۔ ان پر چینی صدر شی جن پنگ کی تصویر کو جارحانہ انداز میں دکھانے کا الزام ہے۔
واقعے کے بعد باب نامی مظاہرین کا کہنا تھا کہ چینی قونصل خانے کے باہر آئے اور ان کے پوسٹرز کو تباہ کر دیا اور جب ہم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو وہ مجھے گھسیٹ کر اندر لے گئے اور زدوکوب کیا۔اطلاعات کے مطابق قونصل خانے کے ملازمین نے مظاہرین سے کہا کہ ہم نے ان کے پوسٹروں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔ مظاہرے کے دوران دو پولیس اہلکار موجود تھے تاہم ہنگامہ آرائی شروع ہونے کے چند منٹ بعد مزید کئی پولیس اہلکار وہاں پہنچ گئے جو کمپلیکس کے دروازے پر جمع ہوئے اور دھرنا ختم کر کے مظاہرین کو بھیجنے کی کوشش کی۔ ایک پولیس افسر قونصل خانے کے اندر گیا اور اس آدمی کو باہر نکالا جسے اندر گھسیٹ لیا گیا تھا۔