اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کھیل ہمیشہ سفارت کاری اور تعلقات میں مثبت کردار ادا کرتا آیا ہے۔
کرکٹ تو برصغیر میں صرف کھیل نہیں بلکہ ایک جذبہ اور عوامی شناخت کی علامت ہے۔ ایسے میں جب پاکستان اور بھارت آمنے سامنے آتے ہیں تو توقع کی جاتی ہے کہ دونوں ٹیمیں کھیل کے ذریعے بھائی چارہ، عزت اور باہمی احترام کا پیغام دیں گی۔ لیکن حالیہ میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کا رویہ نہ صرف کھیل کی روح کے خلاف تھا بلکہ اس نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی کھیلوں میں شرافت پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
واقعے کا پس منظر
دبئی میں ہونے والے میچ کے بعد پاکستانی ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ نے کھلے عام بھارتی ٹیم کے رویے پر شدید احتجاج کیا۔ ان کے مطابق بھارتی کھلاڑیوں نے میچ کے بعد ہاتھ ملانے سے انکار کیا۔ حتیٰ کہ ٹاس کے دوران میچ ریفری کو بھی کپتانوں کو ہاتھ نہ ملانے کی ’’ہدایت‘‘ دینا پڑی۔ پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے اسی رویے کے خلاف احتجاجاً اختتامی تقریب میں شرکت نہ کی۔یہ واقعات کھیل کے میدان میں صرف کھلاڑیوں کے درمیان کشیدگی نہیں بلکہ کھیل کی اخلاقیات اور اسپرٹ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔
کھیل کا سب سے بنیادی اصول احترام اور کھیل کا جذبہ (Sportsmanship) ہے۔ چاہے جیت ہو یا ہار، کھلاڑیوں کا ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا صرف ایک روایت نہیں بلکہ ایک عالمی پیغام ہے کہ کھیل سب سے بڑھ کر ہے۔ بھارتی کھلاڑیوں کے ہاتھ نہ ملانے کے عمل نے اس پیغام کو مسخ کر دیا۔
1 کھیل کے قوانین سے انحراف:
کرکٹ میں روایتی طور پر میچ کے بعد کھلاڑی ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں، جو اتحاد اور بھائی چارے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
2. نفسیاتی دباؤ کی حکمت عملی؟
کچھ ماہرین کے مطابق بھارتی ٹیم کا یہ رویہ جان بوجھ کر پاکستان پر نفسیاتی دباؤ ڈالنے کی ایک چال بھی ہو سکتی ہے۔
3. بین الاقوامی سطح پر تاثر:
ایسے رویے کھیل سے زیادہ سیاست کی جھلک دکھاتے ہیں، جس سے بھارت کا عالمی کھیلوں میں امیج متاثر ہو سکتا ہے۔
پاکستان کا ردعمل
نوید اکرم چیمہ کے مطابق پاکستانی ٹیم کا ردعمل "قدرتی” تھا۔ اس کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ پاکستان اپنی **عزت اور وقار** پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
پاکستانی کپتان کی اختتامی تقریب میں عدم شرکت اس بات کا عندیہ ہے کہ کھیل میں بدتمیزی کو کسی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
چ مائیک ہیسن نے بھی پاکستانی مؤقف کی تائید کی اور کہا کہ "احترام اور ایمانداری کھیل کی بنیادی قدریں ہیں۔”
عالمی برادری کی ذمہ داری
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) اور دیگر کھیلوں کے اداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کھیل کے میدان میں **غیر شائستہ رویے** کے خلاف سخت مؤقف اختیار کریں۔ اگر ایسے اقدامات پر خاموشی اختیار کی گئی تو یہ ایک خطرناک روایت جنم لے گی، جہاں کھیل کو باہمی عزت و احترام کی بجائے نفرت اور سیاسی دشمنی کا ذریعہ بنا دیا جائے گا۔
—