20
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سمیت مختلف وادیوں میں آنے والے شدید سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
سرکاری ترجمان کے مطابق اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 2 بچے اور 2 خواتین شامل ہیں، جبکہ 10 سے 12 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق سیلاب سے 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں، 27 پل بہہ گئے اور 22 گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ بجلی، پانی اور مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دیامر کا شمار سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ہو رہا ہے، جہاں سیاحتی مقام بابوسر بھی تباہی کی زد میں آیا ہے۔ وہاں بڑے بڑے پتھر سڑکوں پر آگرے، کئی افراد زخمی ہوئے اور پینے کا پانی دستیاب نہیں رہا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ سیلاب سے 500 سے زائد مکانات تباہ ہوئے، متعدد دکانیں، مویشی خانہ اور ہزاروں فٹ تعمیراتی لکڑی بھی بہہ گئی۔ اب تک 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے، تاہم زمین کھسکنے اور پانی کے بہاؤ کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات درپیش ہیں۔سیلاب کی شدت کے باعث متاثرہ وادیوں میں ریلیف آپریشن کے ساتھ ساتھ پانی اور بجلی کی بحالی کا کام بھی جاری ہے، جبکہ نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔