وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو الیکشن پر بات کرنے کی پیشکش کر دی۔
ایک انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان بیٹھ کر بات کریں، الیکشن اکتوبر یا بعد میں ہونے ہیں، یہ چیزیں حل ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے 25 مئی کے الٹی میٹم سے پہلے ن لیگ کا موقف تھا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھانے کے بجائے الیکشن میں جائیں لیکن عمران خان کی ہٹ دھرمی اور غیر جمہوری رویے کی وجہ سے درخواست پر الیکشن نہیں کروا سکتے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کوئی بھی دو صورتوں میں اسلام آباد کی طرف مارچ کر سکتا ہے، حکومت یا سپریم کورٹ کی اجازت سے کوئی دوسرا مارچ نہیں آ سکتا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر عمران خان لانگ مارچ کی تیاری کر کے تاریخ کا اعلان بھی کر لیں تو وہ سمجھتے ہیں کہ پوری قوم کو ماننا پڑے گا کہ وہ جو چاہیں گے۔
انہوں نے مزید سوال کیا کہ کیا قائد ایوان اپوزیشن لیڈر سے مصافحہ کیے بغیر نظام چلا سکتے ہیں؟ عمران خان نے ساڑھے 3 سال یہی کیا ہے۔ عمران خان اب اپوزیشن میں ہیں تو کہتے ہیں کہ وہ حکومت کو نہیں مانتے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کا نام اس وقت ای سی ایل میں نہیں، سابق وزیراعظم نے جرم کیا ہے جس کے ثبوت موجود ہیں، انہیں گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فرح خان (گوگی) سے جو رشوت لی گئی اس کی تحقیقات ہو رہی ہیں اس میں وقت لگے گا۔ نئے چیئرمین نیب جس طرح چاہیں تحقیقات کریں گے۔