ترکی کے سرکاری دورے کے پہلے روز وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات اب بھی دونوں ممالک کے درمیان قربت کی صحیح عکاسی نہیں کرتے۔
رپورٹ کے مطابق ترکی پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ چار سالوں میں ترک سرمایہ کاروں کے ساتھ سابقہ حکومت کی جانب سے کیے گئے "غلط سلوک” پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں پہلی میٹرو کا ڈیزائن ترکی نے بنایا تھا، پاکستان کو بہت سستے نرخوں پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی مہارتیں دی گئیں، ترکی نے ہماری پولیس کو مفت ٹریننگ دی لیکن بدلے میں ہم نے اپنے ترک بھائیوں کو کچھ نہ دےسکے
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق شہباز شریف نے ترکی کی تاجر برادری کی نمائندہ تنظیم یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (ٹی او بی بی) کے صدر رفعت حسار کولو کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں شرکت کی۔ ۔
عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر طیب اردگان کی دانشمندانہ قیادت میں ترکی نے غیر معمولی ترقی کی ہے، ترکی کی برآمدات 270 ارب ڈالر سے زائد ہیں، ترکی نے ڈیموں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر محیط قریبی، تاریخی اور دوستانہ تعلقات ہیں، برصغیر کے مسلمانوں نے ترکی کی جنگ آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، یہ ترکی، ہمارے آباؤ اجداد سے ان کی بے پناہ محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہمارے دوستانہ تعلقات ہمیشہ قائم رہیں گے۔