12
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری ، ایک ہی دن میں 72 فلسطینی شہید ہوگئے
شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز مسلسل فضائی اور زمینی حملوں میں درجنوں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں جبکہ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق صرف غزہ سٹی میں اسرائیلی شیلنگ سے 42 افراد جان کی بازی ہار گئے، جہاں اسرائیلی افواج سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضے کی کوشش کر رہی ہیں۔ نُصیرات کیمپ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں کئی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ جائے وقوعہ پر تباہ شدہ مکانات اور ملبے کے ڈھیر نمایاں تھے جبکہ زندہ بچ جانے والے لوگ اپنے سامان کی تلاش میں سرگرداں تھے۔
الشاطی پناہ گزین کیمپ میں ایک ہی خاندان کے سات افراد شہید ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق بکر خاندان کے افراد رات کو سو رہے تھے جب میزائل نے ان کے مکان کو نشانہ بنایا۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا نے تصدیق کی ہے کہ بمباری کے بعد متعدد لاشیں اسپتال لائی گئیں۔ ایک متاثرہ خاتون سلمیٰ بکر نے روتے ہوئے کہا: ’’ہم سو نہیں سکتے، بمباری ہر وقت جاری ہے، کہاں جائیں، کہاں پناہ لیں؟
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں اسرائیلی حملوں سے اب تک کم از کم 65 ہزار 549 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو کر کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔فلسطینی عوام کا کہنا ہے کہ وہ بار بار بے دخل اور بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں اور کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ملاقات 29 ستمبر کو متوقع ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’’غزہ پر ایک ڈیل طے پا گئی ہے‘‘ تاہم حماس نے واضح کیا ہے کہ اسے کسی باضابطہ جنگ بندی منصوبے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔