ذرائع کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے 31 اکتوبر تک ملک سے باہر نہ نکلے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی گرفتاری اور ملک بدری کو یقینی بنائیں گے۔
حکومت نے معیشت کی بحالی کے پیش نظر افغان باشندوں کو یکم اکتوبر کو ملک چھوڑنے کا تحریری حکم جاری کیا تھا۔
18 اکتوبر کو 3 ہزار 76 افغان اپنے ملک گئے جن میں 601 مرد، 494 خواتین اور 1981 بچے شامل تھے۔ اس عمل کے لیے 150 خاندان 38 گاڑیوں میں اپنے وطن واپس پہنچ گئے۔
روزانہ کی بنیاد پر پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانی خم بارڈر اور چمن بارڈر کے ذریعے واپس جارہے ہیں، اب تک مجموعی طور پر 48 ہزار 508 افغان مہاجرین کو واپس کیا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کی رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کا فیصلہ خوش آئند ہے، افغان شہریوں کی وطن واپسی سے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔