فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ ایک عالمی تنظیم ہے جو G7 ممالک امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، اٹلی، جرمنی اور جاپان کی سرپرستی میں اقتصادی پابندیوں کی نگرانی اور عائد کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وہ لوگ ہیں جو دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں میں تعاون نہیں کرتے اور دہشت گردوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں جن کو عالمی امن کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے
فیٹف کب بنائی گئی؟
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ تقریباً 33 سال قبل 1989 میں فرانس میں جی 7 سربراہی اجلاس میں کیا گیا تھا۔ 37 ممالک اور 2 علاقائی تعاون کی تنظیمیں شامل ہیں۔ پاکستان FATF کے ساتھ منسلک ایشیا پیسیفک گروپ کا حصہ ہے، جس کا دائرہ براہ راست اور بالواسطہ 180 ممالک تک ہے۔
ایف اے ٹی ایف ایک ٹاسک فورس ہے جسے حکومتیں مشترکہ طور پر تشکیل دیتی ہیں۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد منی لانڈرنگ کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنا تھا، جس کی شدت 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ میں محسوس کی گئی۔ بعد میں ، اکتوبر 2001 میں، منی لانڈرنگ کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو ایف اے ٹی ایف کے مقاصد میں شامل کیا گیا۔ اپریل 2012 میں، ٹاسک فورس کو بڑے پیمانے پر اسلحے کی مالی اعانت کی نگرانی اور انسدادی اقدامات کو نافذ کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے دنیا بھر میں یکساں قوانین کے نفاذ اور ان کے نفاذ کی ذمہ دار ہے۔
وہ اپنے ہر رکن ممالک میں مالیاتی قوانین کی یکساں تعریف کو لاگو اور نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ دنیا میں لوٹی ہوئی دولت کی نقل و حرکت مزید مشکل ہو جائے اور لوگوں کے لیے ایسی دولت حاصل کرنا ناممکن ہو جائے۔
FATF نے اپنے وجود کے پہلے دو سالوں میں تیزی سے کام کیا اور 1990 تک پہلی تجاویز کا مسودہ تیار کیا۔ بعد میں 1996، 2001، 2003 اور 2012 میں، اس نے اپنی دیگر تجاویز بھی پیش کیں۔