42
ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وزیر اعظم مارک کارنی کی حکومت کی جانب سے متعارف کرایا گیا نیا قانون بل C-5 فرسٹ نیشنز قیادت کی سخت تنقید کی زد میں آ گیا،
جسے انہوں نے "2025 میں نوآبادیاتی سوچ کا تسلسل قرار دیا۔ اوٹاوا میں جمعرات کو ہونے والی پریس کانفرنس اور سربراہی اجلاس کے دوران ٹریٹی 6 اور 8 کے کئی سربراہان نے نہ صرف قانون کو مسترد کیا بلکہ اجلاس سے واک آؤٹ بھی کر دیا۔
بل C-5 کیا ہے؟
یہ قانون وفاقی کابینہ کو اختیار دیتا ہے کہ وہ قومی مفاد میں سمجھے جانے والے صنعتی منصوبوں کو موجودہ ماحولیاتی اور مشاورتی قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے منظوری دے سکے**، جیسا کہ پائپ لائنز اور توانائی کے دیگر میگا پراجیکٹس۔ یہ بل ایک ماہ قبل متعارف ہوا تھا اور قدامت پسند اپوزیشن کی حمایت سے تیزی سے پارلیمنٹ سے منظور ہو گیا۔
فرسٹ نیشنز قیادت کی مخالفت کیوں ؟
کیہیون کری نیشن کے چیف ورنن واچ میکر نے سخت الفاظ میں کہا:”بل C-5 اوٹاوا میں طاقت کو مرکزیت دیتا ہے، یہ ہماری معاہداتی اور موروثی خودمختاری کی توہین ہے۔ یہ کوئی جدیدیت نہیں بلکہ 2025 میں نوآبادیات ہے۔”
سن چائلڈ فرسٹ نیشن کے چیف جوی پیٹ کا کہنا تھاکہ "ہر روز ہمیں ایک نیا بل دیا جاتا ہے، اور ہمارے لوگ اب بھی بھوک، غربت اور تکلیف میں ہیں۔ یہ کہاں کی مفاہمت ہے؟
اوٹاوا میں منعقدہ اس سربراہی اجلاس کو کئی فرسٹ نیشنز رہنماؤں نے "فرسودہ اور غیر سنجیدہ” قرار دے کر بیچ اجلاس چھوڑ دیا ۔Kahnawake کے گرینڈ چیف، کوڈی ڈیابو** نے اجلاس کے دوران مائیک پر کہا کہ "ہمیں وزیر اعظم سے براہ راست بات کرنے کی توقع تھی، لیکن ہمیں صرف ایک دوسرے سے بات کرنے کو کہا گیا۔ یہ مشاورت نہیں، یہ ایک سیاسی ڈرامہ ہے۔ میں خود کو بے آواز محسوس کر رہا ہوں۔”
وزیر اعظم مارک کارنی کا دفاع
وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ بل C-5 صرف "قانون سازی کو فعال” کرنے کے لیے ہے، نہ کہ کسی مخصوص منصوبے کے لیے۔”ہم سب سے پہلے بیٹھ کر کھلے دل سے بات کرنا چاہتے ہیں،” انہوں نے کہا۔*تاہم، کئی صحافیوں کو اجلاس کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دی گئی، اور دوپہر تک درجنوں رہنما مایوس ہو کر اجلاس چھوڑ چکے تھے۔
کارنی نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ 10 دن میں نارتھ ویسٹ ٹیریٹوریز کے شہر انووک میںانوئٹ قیادت سے ملاقات کریں گے، تاہم ان کی ترجمان بعد میں اس تاریخ یا مقام کی تصدیق نہ کر سکیں ۔
البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ نے تاحال بل C-5 پر واضح موقف اختیار نہیں کیا، مگر ذرائع کے مطابق وہ آئندہ دنوں میں ایک بیان جاری کر سکتی ہیں۔ صوبے میں Indigenous حقوق اور قدرتی وسائل سے متعلق وفاقی مداخلت پر پہلے بھی شدید تحفظات ظاہر کیے جا چکے ہیں۔
بل C-5 کو فرسٹ نیشنز قیادت کی جانب سے **جمہوری عمل کے خلاف، آئینی خودمختاری کی خلاف ورزی اور نوآبادیاتی سوچ کی عکاسی قرار دیا جا رہا ہے۔ حکومت کی "مشاورت” کو نمائشی اور محدود کہا جا رہا ہے، جبکہ آنے والے دنوں میں ملک بھر میں Indigenous کمیونٹیز کی جانب سے ممکنہ احتجاج یا قانونی چیلنجز کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔