مشرق وسطی اور غزہ کے مسئلے کیلئے ٹرمپ کی طرف سے پیش کیے گئے 21 نکات کون سے ہیں ؟

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ اور غزہ کے مسئلے کے حل کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ مسلم رہنماؤں کے سامنے پیش کیا ہے۔

اس بات کا انکشاف مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا مشرقِ وسطیٰ اور غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بعض رہنماؤں کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ کے حوالے سے کسی نہ کسی بڑی پیش رفت کا اعلان کیا جا سکے گا۔
اسٹیو وٹکوف نے بتایا کہ ایران کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے، تاہم ایران نے سخت رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔ اس کے باوجود ہم ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات تقریباً 50 منٹ جاری رہی، جس میں مشرقِ وسطیٰ خصوصاً غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
امریکی صدر سے ہونے والی اس ملاقات میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ ساتھ ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، قطر اور انڈونیشیا کے رہنما بھی شریک تھے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے مسلم رہنماؤں سے ملاقات کو نہایت کامیاب قرار دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے حوالے سے ان عظیم رہنماؤں کے ساتھ یہ ایک بہت اچھی اور کامیاب ملاقات رہی۔
امریکہ کی طرف سے پیش کیے گئے ممکنہ نکات
1  فوری، مرحلہ وار جنگ بندی (ceasefire) کا نفاذ 
 فوری اور واضح تاریخوں کے ساتھ ایک مرحلہ وار فائر بندی: پہلے 72 گھنٹے میں معاشی/انسانی راستے کھولنا، پھر 14/30 دن کے لیے مکمل رکاوٹ۔ مانیٹرنگ کے لیے فریق ثالث (اقوام متحدہ/عرب مشن) مقرر۔
2. یروغمالیوں/قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی کا فریم ورک 
 یرغمالیوں کی حفاظت اور مرحلہ وار ریلیز کے لیے واضح میکانزم، ICRC یا ایک غیرجانبدار ثالث کے زیرِ نگرانی تبادلے کی شرائط۔
3.  ہنگامی انسانی رسائی اور خوردنی/طبی امداد کی یقینی فراہمی 
 مستقل کورڈورز، ہنگامی کنٹینرز، اور طبی ایمرجنسی ویکنگ کے لیے وقفے وقفے سے امن بازیاں۔ امداد کی حفاظت کے لیے قابلِ عمل راستوں کی نشاندہی۔
4.  ہسپتال، پانی، بجلی اور بنیادی انفراسٹرکچر کی فوری بحالی 
 ہنگامی بنیادوں پر سول انفراسٹرکچر کی مرمت، جن پر بین الاقوامی فنڈنگ اور شفاف کنٹریکٹنگ ہو۔
5.  غزہ کے لیے عبوری انتظامیہ/گورننس کا نقشہ
 عبوری مدت کے لیے ایک عارضی انتظامی ڈھانچہ: مقامی غیر مسلح نمائندے، فلسطینی اتھارٹی کی شمولیت اور بین الاقوامی نظارت (ممکنہ طور پر عرب ریاستوں اور اقوام متحدہ کا مشترکہ کردار)۔
6.  مسلح تنظیموں کی ناکارہ سازی اور ہتھیاروں کی ضبطگی 
 بندوقوں اور ہیوی آرٹلری کی جمع آوری، جنگی مواد کی نگرانی، اور بندوق اٹھانے والوں کی ریہیب/انضمام کے پروگرام۔
7. اسرائیل کے لیے سیکیورٹی گارنٹیوں کا پیکج
 زمینی/فضائی حدود کی نگرانی، فوری ردِعمل فورسز کے لیے کوآرڈینیشن، اور لمبی مدت کیلئے معاہدہ شدہ سیکیورٹی میکانزم۔
8.   اسرائیلی فوجی آپریشنز کی حدود اور واپسی کے اصول
 شہری علاقوں میں فوجی آپریشنز پر پابندی کے اصول، اور مخصوص ہدف/ٹائم لائنز کے ساتھ افواج کی مرحلہ وار واپسی۔
9.  بین الاقوامی/علاقائی استحکام فورس (stabilisation force)
 عبوری مدت میں امن و تحفظ برقرار رکھنے کے لیے ملیشیا/فورس جس میں عرب ریاستیں، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی پارٹنرز شامل ہوں۔
10. تعمیر نو اور دوبارہ آباد کاری کا بڑا منصوبہ 
 ایک شفاف ڈونر کانفرنس، مخصوص فنڈنگ میکانی ازم، اینٹی کرپشن آڈٹ اور مرحلہ وار تعمیر نو شیڈول۔
11. سرحدی کنٹرول، کساد گزر اور درآمدات کا نیا انتظام
 گیٹ ویز کی نگرانی، کسٹم قواعد، اور انسانی ضروریات کے لیے پہلے ہی مقرر کردہ بنیادوں پر اجازتِ آمد و رفت۔
12.  معاشی بحالی، روزگار اور کاروباری ریگولیشنز
 چھوٹے کاروبار کو قرضے، روزگار کے پروگرام، اور بنیادی بینکنگ/مالی خدمات کی بحالی۔
13.  ہجرت زدگان، ان کی رجسٹریشن اور رہائش کا منصوبہ
 اندرونِ ملک بے گھر افراد کی رجسٹریشن، وقتی کیمپس سے مستقل رہائشی حل تک راستے، اور بیرونی مہاجرین کے حقوق کی حفاظت۔
14.  انصاف اور احتساب کا فریم ورک (قابلِ قبول، دو سطحی راستہ)
 عبوری تحقیقاتی کمیشن جو شواہد جمع کرے، فوری سطح پر فوجداری کارروائی کے بجائے شواہد کی حفاظت، اور بعد ازاں مناسب بین الاقوامی/ملکی عدالتوں کے حوالے کے اصول۔ (یہ سب فریقین کے لیے حساس ہے؛ عملی پلان میں مرحلہ وار، متوازن طریقے متعارف کرائے جاتے ہیں۔)
15.  طویل مدتی سیاسی حل کی راہ (پڑتال شدہ روڈ میپ)
 دو ریاستوں یا متفقہ سیاسی فریم ورک کے لیے ٹائم لائن، مذاکراتی فارمولا، اور مذاکراتی ایجینڈا کے بنیادی ستون۔
16.  مقبوضہ علاقوں/ویسٹ بنک/بستیوں کے سلسلے میں عبوری اصول
 نئی توسیعات/ الحاق پر عارضی پابندی؛ باہمی قبول کردہ حدود پر مذاکرات۔
17. علاقائی سیکیورٹی ڈائیلاگ اور اعتماد سازی
مصر، سعودی، اردن، قطر، ترکی وغیرہ کے ساتھ مشترکہ سیکورٹی ڈائیلاگز؛ عسکری غلط فہمی کو کم کرنے کے لیے رابطہ لائنز۔
18. علاقائی انفراسٹرکچر اور معیشت سے جوڑنے کے پروجیکٹس
 بندرگاہ، بجلی گرڈ، پانی کی ٹرانسمیشن لائنز اور روزگار پیدا کرنے والے مشترکہ منصوبے۔
19.مانیٹرنگ، وریفیکیشن اور رئیل ٹائم رپورٹنگ میکانزم
 ڈیش بورڈز، لائیو مانیٹرنگ، تفتیشی ٹیمیں اور ایک آزاد نگرانی ادارہ جو شفاف رپورٹ دے۔
20.  ترقیاتی انعامات/نارملائزیشن اور محرکات کا میکانزم
 اگر کنکریٹ مرحلے پورے کیے گئے تو علاقائی نارملائزیشن میں تیزی؛ ڈاکومنٹڈ کارکردگی پر مبنی مراعات۔
21.  فنڈنگ ٹریکنگ، شفافیت اور طویل المعیاد گورننس ریفارمز
 ڈونرز کی شرائط، بین الاقوامی آڈیٹنگ، اور مقامی اداروں کی وہ اصلاحات جو شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنائیں۔ ہر نقطہ کے لیے واضح  ٹائم لائنز   (فوری 0–7 دن، قریبی 30–90 دن، درمیانی 6–12 ماہ) طے کیے جائیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔