حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 24 روپے 30 پیسے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کے معاملے میں مزید کوئی نقصان برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ملک کی حالت اتنی خراب نہیں دیکھی، جو عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے ہے، کورونا کے بعد عالمی مہنگائی، اس دوران پاکستان دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ن لیگ کو زیر کرنے کے لیے جال بچھا دیا اور پھر آئی ایم ایف سے معاہدے کیے ۔ اب ہم ان معاہدوں کی پاسداری کر رہے ہیں اور انشاء اللہ ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے پیٹرول لیوی اور 30 روپے فی لیٹر ٹیکس لگانے پر اتفاق کیا تھا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ “جب خان صاحب چلے گئے تو عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت 80 سے 85 ڈالر تھی، آج اضافے کے بعد قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہم سب کچھ جانتے ہوئے بھی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔ وزیراعظم نے اسی وجہ سے پٹرول سکیم بھی متعارف کرائی جس کے تحت 80 لا کھ افراد کو ماہانہ 2 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ جون سے مزید 60 لا کھ افراد کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔