جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد میں بھی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔ اتوار اور سہولت والے بازاروں میں قیمتیں قدرے کم ہیں لیکن خریدار معیار کے بارے میں شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔صدر سنٹرل کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن سلم پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اشیا کے معیار کے مطابق ریٹ مقرر نہیں کر رہی اور ڈی کلاس اشیا کے ریٹ مقرر کر کے اسی قیمت پر معیاری اشیاء فروخت کرنے پر مجبور ہے۔
رواں ماہ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 روپے فی لیٹر، اور اس کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لیے صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔لیکن جڑواں شہروں میں مہنگائی جاری ہے۔ اتوار کو اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔اتوار بازاروں میں خریدار غیر معیاری اشیاء کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔
اوپن مارکیٹ میں آلو 90 سے 116 روپے فی کلو، پیاز 85 سے 120 روپے فی کلو، ٹماٹر 114 سے 160 روپے فی کلو، کوئٹہ لہسن 415 روپے فی کلو ، 540 روپے فی کلو، اور مقامی لہسن 265 روپے سے 300 روپے فی کلو۔ادرک تھائی لینڈ 560 سے 670 روپے فی کلو، شلجم 76 سے 90 روپے، جب کہ اروی 125 سے 150، کالی مرچ 110 روپے۔ شملہ مرچ 170 روپے میں بک رہی ہے۔
لیموں 90 روپے فی کلو اور بینگن 100 سے 110 روپے کلو، کریلا 84 سے 96 روپے، ٹھوری 85 سے 120 روپے، ٹیندہ 135 سے 157 روپے فی کلو اور کھیرا 60 روپے میں دستیاب ہے۔ 70 روپے فی کلو، گوبھی 60 سے 70 روپے فی کلو۔ گوبھی 95 روپے، پالک گوڈی 36 سے 50 روپے اور لوکی 90 روپے فی کلو۔پھلوں میں کیلا 95 سے 125 روپے فی درجن، انگور 290 سے 350 روپے فی کلو، سیب 260 سے 350 روپے فی کلو، سنہری سیب 165 سے 200 روپے فی کلو ہے۔انار 200 سے 350 روپے فی کلو، امرود ڈیڑھ سے 200 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ زندہ مرغی 345 روپے فی کلو جبکہ گوشت 580 سے 620 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔