فارنگ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور عدالت نے بتایا کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار نے پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے اور تمام فریقین کی فنڈنگ کا فیصلہ مل کر کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ سے پہلے پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ آئی ایچ سی نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل پر دلائل مکمل ہونے کے بعد غیر ملکی فنڈنگ کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے عدالت سے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جب کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بلا تفریق الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ الیکشن کمیشن قانون کی عدالت نہیں، گورننگ باڈی ہے۔
اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہماری سمجھ کے مطابق اگر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو جائے تو زیادہ سے زیادہ فنڈ ضبط کیا جا سکتا ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے بھی اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا الیکشن کمیشن اس رپورٹ کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو شوکاز جاری کرے گا۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔