اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چین نے ارب پتی کے مقدمے میں کینیڈا کو شرکت سے روک دیا سفارت خانے کا کہنا ہے کہ چینی نے کینیڈا کے حکومتی نمائندوں کو کینیڈین ارب پتی کے مقدمے میں رسائی سے انکار کر دیا۔
کینیڈا کے سفارت خانے نے منگل کو کہا کہ چینی حکام نے کینیڈا کے حکومتی نمائندوں کو چین کینیڈین ارب پتی Xiao Jianhua کے مقدمے میں شرکت سے روک دیا ہے۔
وہ پانچ سال قبل ہانگ کانگ میں لاپتہ ہو گئے تھے، پیر کو چین میں مقدمے کی سماعت کرنے والے تھے اور کینیڈین قونصلر حکام قونصلر رسائی کے لیے دبا ئوڈال رہے تھے
کینیڈا نے مقدمے کی کارروائی میں شرکت کے لیے متعدد درخواستیں کیں،” سفارت خانے میں عوامی سفارت کاری کے مشیر، نادیہ سکیپیو ڈیل کیمپو نے صحافیوں کو بھیجے گئے ایک ای میل بیان میں کہا کہ جب مزید تفصیلات مانگی گئیں جیسے کہ مقدمے کی جگہ کی تصدیق کرنا وغیرہ تو سفارتخانے نے کہا کہ وہ رازداری کے تحفظات کی وجہ سے مزید کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان نے پیر کو کہا کہ وہ اس صورتحال سے آگاہ نہیں ہیں
چین میں پیدا ہونے والے ژا، جو کمیونسٹ پارٹی کے اشرافیہ سے روابط رکھنے کے لیے جانا جاتا ہے، کو 2017 کے بعد سے عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا جب کہ ان کی جماعت کے خلاف ریاستی قیادت میں کریک ڈا ئون کے دوران تفتیش کی گئی۔ یاد رہے کہ ژا کو ہانگ کانگ کے ایک ہوٹل سے وہیل چیئر پر سر ڈھانپ کر لے جایا گیا تھا
Xiao 2016 Hurun چائنا امیروں کی فہرست میں 32 ویں نمبر پر تھا
حالیہ برسوں میں، صدر شی جن پنگ کی سربراہی میں بدعنوانی کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈائون کے دوران بڑی چینی کمپنیوں کے متعدد ایگزیکٹوز کے خلاف تحقیقات کی گئی ہیں یا ان پر مقدمہ چلایا گیا ہے جس نے سیاست دانوں اور بینکروں کو بھی پھنسایا ہے۔
فضل سے گرنے والوں میں چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن CNPET.UL کے سابق سربراہ جیانگ جیمین بھی شامل ہیں، جنہیں 2015 میں رشوت ستانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں 16 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
2017 میں، Ai Baojun، Baoshan Iron and Steel 600019.SS کے سابق چیئرمین جو بعد میں شنگھائی کے نائب میئر بنے، رشوت اور بدعنوانی کے الزام میں 17 سال کے لیے جیل میں بند ہوئے۔