198
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا میں 2025 کا جنگلاتی آگ کا سیزن غیر معمولی شدت اختیار کر چکا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں خصوصاً مغربی صوبوں اور شمالی علاقوں میں اب تک 3,092 جنگلاتی آگ کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔
جن سے 5.17 ملین ہیکٹر سے زائد رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے۔یہ سیزن اب تک کے بدترین موسمیاتی بحرانوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے، جس نے نہ صرف جنگلات اور وائلڈ لائف کو تباہ کیا بلکہ ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور بھی کر دیا۔ 40,000 سے زائد افراد کو اپنی رہائش گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اب تک 2 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ آگ نے کئی دیہی علاقوں، فرسٹ نیشنز کمیونٹیز اور چھوٹے قصبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ماہرین کے مطابق، 2025 کا سیزن پہلے سے ہی شدید گرمی، خشک موسم اور معمول سے زیادہ تیز ہواؤں کا شکار تھا۔
موسمیاتی تبدیلی بحران کا بنیادی سبب قرا ر
بارش کی کمی، غیرمعمولی درجہ حرارت، اور بجلی گرنے کے واقعات نے حالات کو اور بدتر کر دیا ہے۔
حفاظتی اقدامات
کینیڈین آرمی، رینجرز، اور فائر فائٹرز* ملک بھر سے متاثرہ علاقوں میں تعینات کیے گئے ہیں۔ بین الاقوامی مد بھی طلب کی گئی ہے، جن میں امریکہ، فرانس اور آسٹریلیا کی ٹیمیں شامل ہیں۔ وزیراعظم مارک کارنی نے ہنگامی فنڈ میں 1.2 بلین ڈالر کی منظوری دی ہے۔
ملک بھر میں آگ کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے نیشنل فائر کمانڈ سینٹر** کو فعال کر دیا گیا ہے۔
مقامی کسانوں اور معیشت پر اثرات
جنگلات کے ساتھ زرعی زمینیں بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئی ہیں۔ فصلوں، جانوروں اور چراگاہوں کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ٹمبر، سیاحت، اور کھانے پینے کی مقامی صنعتوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ صوبے
| صوبہ/علاقہ آگ کے واقعات | تباہ شدہ رقبہ (ہیکٹر)
| برٹش کولمبیا 1,260+ 2.1 ملین ہیکٹر
| البرٹا 890+ 1.4 ملین ہیکٹر
| شمال مغربی علاقے 450+ 900,000 ہیکٹر
| سسکیچیوان و مینیٹوبا 300+ 700,000 ہیکٹر
عوام کے لیے انتباہات
* شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور متاثرہ علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
* کئی شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے، خاص طور پر کیلگری، ایڈمنٹن، اور وینکوور میں۔
* اسکول، کیمپنگ سائٹس، اور نیشنل پارکس عارضی طور پر بند کیے جا چکے ہیں۔
ماہرین کی رائے
کینیڈین کلائمیٹ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق یہ صرف ایک قدرتی حادثہ نہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی کی ایک تلخ حقیقت ہے۔ ہمیں فوری اقدامات کرنا ہوں گے، ورنہ یہ سالانہ بحران بن جائے گا۔”
کینیڈا کے لیے یہ ایک سنگین وارننگ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پائیدار، مستقل اور جارحانہ اقدامات کیے جائیں — ورنہ آنے والے سال مزید خطرناک ہو سکتے ہیں۔