اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسٹیٹسٹکس کینیڈا (اسٹیٹکن) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 2025 کے آغاز میں کینیڈا آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
فروری 2025 میں بین الاقوامی سیاحوں کی آمد میں 10.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں ایک نمایاں کمی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی سیاحوں کی تعداد میں بھی 10.6 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ رجحان کینیڈا کی سیاحت کی صنعت کے لیے تشویشناک ہے، جو معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔
Statcan کے مطابق اس کمی کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی کشیدگی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیاں ہیں۔ کینیڈین اشیا پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے فیصلے اور کینیڈا کو ’51 ویں امریکی ریاست بنانے جیسے متنازعہ بیانات نے کینیڈین اور امریکی شہریوں کے ذہنوں میں عدم تحفظ پیدا کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بہت سے امریکی سیاحوں نے کینیڈا کی سیاحت کی صنعت کو بھی متاثر کیا ہے۔
کینیڈا کی سیاحت کی صنعت نے 2023 میں 109.5 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کی، لیکن سیاحوں کی تعداد میں کمی مقامی کاروبار کو متاثر کر رہی ہے، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں۔ StatCan کے اعداد و شمار کے مطابق، مارچ 2025 میں امریکی سیاحوں کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلے میں 17.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کی وجہ سے سرحدی شہروں میں ریستورانوں، دکانوں اور ہوٹلوں کی آمدنی میں 40-50 فیصد کمی آئی ہے۔