اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے واضح طور پر کہا کہ افغانستان سے مشتعل دہشت گرد گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی امن کو بھی سنگین خطرہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے بے ضابطہ علاقوں سے ٹی ٹی پی، القاعدہ، داعش‑خراسان اور بلوچ شدت پسند گروہ سرگرم ہیں، جن میں شامل تقریباً 6,000 ٹی ٹی پی جنگجو افغان سرزمین سے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیںنہوں نے تنبیہ کی کہ افغانستان میں بین الاقوامی افواج کے انخلا کے دوران چھوڑا گیا جدید اسلحہ پاکستان میں مہلک حملوں کے لیے استعمال ہو رہا ہے، اور پچھلے ہفتوں میں ایسی کارروائیوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عاصم افتخار نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کا محفوظ ٹھکانہ نہیں بننے دیا جانا چاہیے، اور بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ کو طالبان حکومت پر متحدہ اور مؤثر دباؤ رکھنا چاہیے تاکہ اس طرح کے گروہوں کی سرگرمی روکی جا سکے ۔
انہوں نے بتایا کہ پاک–افغان ایڈیشنل سیکرٹری سطح مذاکرات میں دونوں ملکوں نے دہشت گردی کو خطے کے امن کے لیے حقیقی خطرہ تسلیم کیا اور تجارت و ٹرانزٹ تعاون میں اضافہ کے ساتھ ساتھ مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔