اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی کے چھ ہزار سے زائد جنگجو موجود ہیں، اور اگر طالبان نے ان کے خلاف مؤثر کارروائی نہ کی تو پاکستان اپنے تحفظ کے لیے خود اقدامات کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان دوبارہ دہشتگرد گروہوں اور ان کے پراکسی عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، اور افغان سرزمین سے جاری دہشتگردی پاکستان کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دستیاب ٹھوس شواہد واضح طور پر بتاتے ہیں کہ افغانستان میں مختلف دہشتگرد گروہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ٹی ٹی پی نے بار قمبر خیل چھوڑنے پر مقامی عمائدین سے اصولی طور پر اتفاق کر لیا
عاصم افتخار نے مزید کہا کہ پاکستان نے متعدد دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے، اور اس سلسلے میں نہ صرف فوجی بلکہ عام شہریوں نے بھی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اقوام متحدہ کی ٹیم نے بھی تصدیق کی ہے کہ ٹی ٹی پی کے جنگجو افغانستان میں موجود ہیں اور وہاں سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال خطے کے لیے تباہ کن نتائج پیدا کر رہی ہے، اور جنگ ختم ہونے کے بعد افغان مہاجرین کو اپنے وطن واپس جانا چاہیے تاکہ خطے میں استحکام قائم ہو سکے۔
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان بار بار افغان سرزمین سے دہشتگردی کے بڑھتے خطرے کی نشاندہی کر رہا ہے اور اقوام متحدہ سے زور دے رہا ہے کہ طالبان اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کریں