اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کینیڈین آرمڈ فورسز کے ایک سینئر اہلکار کو غیر ملکی مداخلت اور محفوظ معلومات کی سیکیورٹی سے متعلق ایک مشترکہ پولیس آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ ماسٹر وارنٹ آفیسر میتھیو روبار، جو کینیڈین فورسز انٹیلیجنس کمانڈ سے وابستہ ہیں، پر نیشنل ڈیفنس ایکٹ سمیت مختلف قوانین کے تحت سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
وزارتِ دفاع کے مطابق روبار پر خصوصی آپریشنل معلومات کو افشا کرنے، محفوظ معلومات کے حوالے سے اعتماد شکنی کرنے اور بیماری کا جھوٹا بہانہ بنانے کے الزامات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر اسلحے کی ذخیرہ کاری کے قوانین کی خلاف ورزی کے دو الزامات اور نظم و ضبط کے منافی رویے کے تین الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔
فوجی پولیس اور آر سی ایم پی کے مشترکہ بیان میں بتایا گیا کہ یہ کارروائی دونوں اداروں کے درمیان قریبی تعاون کا نتیجہ ہے۔ آر سی ایم پی کے سینٹرل ریجن کے کمانڈر میٹ پیگز نے کہا کہ یہ کیس ثابت کرتا ہے کہ قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اداروں کے مابین مضبوط شراکت داری کس قدر اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مشترکہ کوشش پر فخر محسوس کرتے ہیں، جس کا مقصد ایسے عناصر کی بروقت نشاندہی کرنا ہے جو ملک کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔
تحقیقات 2024 میں شروع ہوئی تھیں اور ان کا مرکز حساس اور محفوظ معلومات کو کسی غیر ملکی ادارے تک منتقل کرنے کے الزام پر تھا۔ وزارتِ دفاع نے مزید بتایا کہ اگر یہ کیس آگے بڑھتا ہے تو اس کی سماعت فوجی انصاف کے نظام کے تحت کورٹ مارشل میں کی جائے گی۔