اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)مونٹریال کی میک گل یونیورسٹی کے محققین نے پایا ہے کہ کینیڈا کے دو بڑے شہروں میں گاڑیوں اور صنعتی دھوئیں کی وجہ سے ہر سال ایک اندازے کے مطابق 1,100 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
امریکن جرنل آف ریسپائریٹری اینڈ کریٹیکل کیئر میڈیسن میں شائع ہونے والی ان کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ ذرات جنہیں الٹرا فائن پارٹیکلز کہا جاتا ہے، جب لوگ ان سے زیادہ دیر تک رابطے میں رہتے ہیں تو وہ خاص طور پر سانس اور کورونری شریانوں جیسی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ موت کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔
محققین نے 2001 اور 2016 کے درمیان ٹورنٹو اور مونٹریال کے پڑوس میں مجموعی طور پر 1.5 ملین لوگوں کے گھر کی فضائی آلودگی کی سطح کا پتہ لگایا اور انتہائی باریک ذرات کی نمائش اور موت کے خطرے کے درمیان تعلق کا حساب لگانے کے لیے ڈیٹا مرتب کیا۔ لیڈ انویسٹی گیٹر سکاٹ ویچینتھل نے میک گل کی ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ چھوٹے سائز کے ذرات انسانی جسم میں گہرائی میں داخل ہو کر خون میں داخل ہو جاتے ہیں جس سے دل اور پھیپھڑوں کے امراض کے ساتھ ساتھ کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ مطالعہ کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو انتہائی باریک ذرات کو روکنے کے لیے حدیں مقرر کرنے اور آلودگی پھیلانے والوں کے لیے بھاری جرمانے کی تجویز دینے کی ضرورت ہے۔