اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ماہرین آثار قدیمہ نے ایک سال قبل مقبوضہ فلسطینی علاقے غزہ میں ایک قدیم رومی قبرستان دریافت کیا تھا اور اب وہاں سے 125 چھوٹے مقبرے اور انسانی باقیات بھی ملی ہیں۔
یہ قبرستان تقریباً 2000 سال پرانا ہے۔ تاہم، مقبروں میں انسانی ڈھانچے برقرار اور اچھی حالت میں ہیں۔ اس کے علاوہ دو بڑے تابوت بھی ملے ہیں جنہیں سیسے سے ڈھالا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
انڈونیشیا میں کتے اور بلی کی شادی پر 13 ہزار ڈالر خرچ، لوگ ناراض
فلسطینی محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق اس دریافت کے ساتھ ہی فلسطین ایک اور اہم خطہ بن گیا ہے، جو قدیم مصر کی طرح اہمیت اختیار کر گیا ہے۔اس سے قبل وسائل کی کمی کے باعث یہ آثار دوبارہ دفن ہو گئے تھے تاہم اب فرانسیسی ماہرین کی مدد سے گزشتہ سال فروری میں باقاعدہ کھدائی کا کام شروع کر دیا گیا تھا۔ یہاں سے دریافت ہونے والے دو بڑے تابوت غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں، جن میں سے ایک پر انگوروں کی تصویریں بنی ہوئی ہیں اور دوسری ڈولفن کی تصاویر کے ساتھ۔یہاں سے برآمد ہونے والے دیگر نوادرات کو بھی ایک بڑے میوزیم میں منتقل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں