اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لائن آف کنٹرول پر کشمیری شہریوں کو دہشتگرد قرار دینے کا بھارتی دعوی جھوٹ نکلا ۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔بھارتی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو غیر ملکی سیاح اور ایک بھارتی بحریہ کا افسر بھی شامل ہے۔. غیر ملکیوں کا تعلق اٹلی اور اسرائیل سے ہے۔اس واقعے کے بعد بھارتی فورسز نے آزاد کشمیر کے دو شہریوں کو ایل او سی پر شہید کر کے دعویٰ کیا کہ وہ دہشت گرد ہیں۔تاہم مقامی باشندوں نے بھارتی دعوے کو مسترد کر دیا۔علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے دو افراد بزرگ تھے جو اپنے مویشیوں کی تلاش میں گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملک فاروق اور محمد دین کی عمر تقریباً 60 سال تھی، پورا علاقہ انہیں جانتا ہے، ان کے خاندان صدیوں سے یہاں مقیم ہیں اور یہ دونوں مویشی پالتے تھے۔دوسری جانب پہلگام حملے کے بعد کشمیری عوام بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوؤں کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔کشمیری عوام نے بھارتی جھوٹے فلیگ آپریشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی چینلز پر ہر جگہ ہندوؤں اور مسلمانوں کی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔. حکومت کو انہیں بتانا چاہیے کہ حملے کے وقت بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں کیا کر رہی تھیں۔. اس سے پہلے بھی یہ ہو چکا ہے کہ یہ ایجنسیاں خود دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔