سرمایہ کاری کے دیگر اثاثوں کی فہرست میں اس سال سونے نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔سونے میں سرمایہ کاری ستمبر میں تقریباً 32 فیصد کما رہی تھی۔ ستمبر کے ابتدائی دنوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 42 ہزار 700 روپے تھی۔ یہ ملک میں سونے کی اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔ان دنوں نگراں حکومت کے حوالے سے خدشات تھے کہ کیا وہ حکومت سنبھال سکے گی لیکن پھر انتظامی کنٹرول نے ڈالر کو نیچے لایا۔انتظامی کنٹرول کے دنوں میں سونے کی قیمتوں کے اجراء کا سلسلہ 12 ستمبر سے 10 اکتوبر تک معطل رہا۔
یہ بھی پڑھیں
سونے کی قیمت میں دو دن میں 10 ہزار روپے سے زا ئد اضافہ
اس دوران سونے کی کم ترین سطح 1 لاکھ 88 ہزار 400 روپے تھی ،انتظامی کنٹرول مکمل ہونے کے بعد نرخوں کے اجراء کا عمل بحال ہوا تو پاکستان میں سونے کی بین الاقوامی قیمت 20 ڈالر کے پریمیم پر جاری ہونا شروع ہوگئی۔2023 میں 30 فیصد افراط زر نے سونے کو کم منافع بخش بنا دیا ہے۔