اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی حکومت کی جانب سے کینیڈا اور امریکا کی سرحد پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے بڑے اعلانات کیے گئے ہیں۔
اس دوران کینیڈا امریکہ سرحد پر 24 گھنٹے نگرانی رکھنے اور نئی فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ مخصوص مقاصد کے لیے کیے جاتے ہیں جیسے فینٹینیل اور دیگر منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا، غیر قانونی تارکینِ وطن کی نگرانی اور غیر ملکی مداخلت کو روکنا۔
یہ نئے منصوبے خاص طور پر دو اہم مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ پہلا مسئلہ غیر قانونی تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے، جسے روکنے کے لیے کینیڈین حکومت سخت اقدامات کرے گی۔ دوسرا مسئلہ فینٹینائل اور دیگر منشیات کی اسمگلنگ کا ہے جس کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔
وزیر خزانہ ڈومینک لا بلینک نے کابینہ کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ کینیڈا-امریکہ کی سرحد کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے اداروں کو مضبوط کرنے پر 1.3 بلین ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔ کینیڈا میں منشیات کی سمگلنگ کی نگرانی اور روک تھام کے لیے کچھ بڑے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ نئے منصوبوں کے تحت قانون کے نفاذ کے نئے طریقے رائج کیے جائیں گے جس سے امیگریشن اور سیاسی پناہ کے نظام کو مزید سخت کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی کو منشیات کا پتہ لگانے والے کتوں کو تربیت دینے کے لیے مزید فنڈنگ ملے گی۔
ایک اور اہم فیصلہ ہے، جو نئے اور مختلف انداز میں کیا جائے گا۔ اس میں مشتبہ جرائم پیشہ گروہوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی اور منشیات کے ذرائع کا پتہ لگایا جائے گا۔ اس سب میں وفاقی حکومت کے منصوبے میں ایک نئی فورس کی تشکیل بھی شامل ہے جو کہ کینیڈا اور امریکہ کے تعاون سے مشترکہ آپریشن ہوگا۔ شمالی امریکہ کی یہ نئی جوائنٹ اسٹرائیک فورس جرائم پیشہ گروہوں کی نشاندہی میں مدد کے لیے بنائی جائے گی۔