اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکہ نے 9 مئی کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کی جانب سے 25 شہریوں کو سزا سنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان کی فوجی عدالتوں کے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کو 9 مئی کے احتجاج میں ملوث شہریوں کو ملٹری ٹربیونلز کی طرف سے سنائی گئی سزاؤں پر تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں عدالتی آزادی، شفافیت اور مناسب عمل کی ضمانت نہیں ہے اور پاکستانی حکام کو آئین میں درج شفاف ٹرائل کا احترام کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین نے اس سے قبل اس فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے عام شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں کے فیصلے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔
یورپی یونین نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور ان کے خلاف منصفانہ ٹرائل کی ضمانت دے۔
اس کے علاوہ برطانوی حکومت نے بھی پاکستان میں فوجی عدالتوں سے 25 شہریوں کی سزاؤں پر اپنا ردعمل جاری کر دیا ہے۔
برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ پاکستان کے قانونی عمل میں مداخلت نہیں کرتا، برطانیہ اپنی قانونی کارروائیوں پر پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور فوجی عدالتوں میں شہریوں کے مقدمات کی سماعت میں شفافیت اور آزادانہ جانچ پڑتال کا فقدان ہے۔