اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم ایک اصلاحات ہے جو نظام کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی تھی
غیب کا علم کسی کو نہیں. اگر ضرورت پڑنے پر کل کچھ کرنا پڑے تو تمام اتحادی جماعتیں اور پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔.
پنجاب بار کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بارہ سال قبل میں نے محمد احمد نعیم سے درخواست کی تھی کہ وہ سیکھنے کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں۔.ا
نہوں نے کہا کہ لاہور کا شکریہ، ردعمل حوصلہ افزا ہے۔. یہ کہنا غلط ہے کہ ADR عدالتی نظام کا حصہ نہیں ہے۔.انہوں نے کہا کہ یہ وکالت کی ایک نئی شکل ہے۔. میرے پاس ایک بہت ہی متحرک ٹیم ہے۔. بنیادی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہمارا کام ہے، باقی آپ کا کام ہے۔.
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری میں رہنے اور اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ایک بل تیار کیا ہے۔. وہ ان صوبائی اسمبلیوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ قراردادیں پیش کیں۔.
ہائی کورٹس میں تین لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں اور سپریم کورٹ میں بھی ایسے ہزاروں مقدمات ہیں۔.وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نہ آنے والے مقدمات کے لیے علیحدہ بنچ اور وقت مختص کیا گیا ہے۔.
نئے قانون کی دفعات آپ کو مزید گنجائش فراہم کریں گی۔. وکلاء کا کردار کم ہونے کے بجائے بڑھ گیا ہے۔. آپ کو وکالت کے مستقبل کا حصہ بننا ہوگا۔.اعظم نذیر نے کہا کہ اگر ہم نئی چیزیں اور نئے خیالات لے کر جائیں تو ہم بلندیوں پر پہنچ جائیں گے۔.یہ علم اور قانون کا ایک اور آسمان ہے جس پر ہمیں اڑنا ہے۔. مجھے امید ہے کہ آپ اگلے دو دنوں میں پوری دلچسپی کے ساتھ ہماری ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔.
انہوں نے کہا کہ ایسی کوششیں پاکستان کے عوام کے لیے ہیں، ہمیں غریبوں کے لیے سب سے زیادہ آسان بنانا ہوگا۔.بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ لاہور میں کراچی کی طرح ایک جگہ عدالتیں قائم کی جائیں۔. اس کا سب سے بڑا فائدہ بار اور پھر مدعیان کے لیے ہے۔. یہ عدالتی افسران کے لیے بھی آسان ہے۔.انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے یہ منصوبہ پنجاب حکومت کو بھیج دیا ہے اور پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز اس کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔.