بلوچستان، پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے،28افراد جاں بحق،37سے زائد زخمی

پہلا دھماکہ ضلع پشین میں آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفترکے باہر ہوا جس میں 15افراد جاں بحق اور30سے زائد زخمی ہوگئے، جبکہ دوسرا دھماکا قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی(ف)کے امیدوار مولانا عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا جس میں 13افراد جاں بحق اور12زخمی ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی دفاتر کے قریب دھماکے کا نوٹس لے لیا ۔پولیس کے مطابق پشین کے علاقے خانوزئی میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 47میں آزادامیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔
دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے، جب عام انتخابات میں محض ایک روز باقی رہ گیا ہے۔دھماکے کے بعد علاقے میں کھڑی موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور زخمیوں کوہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔خانوزئی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے تصدیق کی کہ دھما کے کے بعد 15افراد کی لاشیں اور 30 سے زائد زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس، ایف سی، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر پشین و ملحقہ علاقوں میں سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ دھماکا عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اور سابق وزیر اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا ہے تاہم وہ دفتر میں موجود نہیں تھے، دھما کے کے وقت علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے دفاتر بھی اس علاقے میں موجود ہیں۔ سابق وزیر اسفند یار خٹک کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے تاہم اس بار ٹکٹ نہ ملنے پر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑرہے ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ خانوزئی میں افسوسناک واقعہ ہوا، یہ خودکش دھماکا نہیں تھا، دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھماکا کوشش ہے کہ بلوچستان میں الیکشن کے عمل کو سبوتاژ کیاجائے لیکن یہ ایک ناکام کوشش ہے، 8فروری کوالیکشن پرامن ہونگے، عوام نکلیں گے اور دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملائیں گے، جس طرح ایک ماہ میں ہزاروں جلسے اور کارنر میٹنگز ہوئی ہیں ، ہم اس افسوسناک واقعے کے بعد بھی اپنی ذمہ داری جاری رکھیں گے، اگر ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کو وزیراعلی کے طیارے میں علاج کے لیے دوسرے شہروں میں منتقل کریں گے۔دوسری جانب بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں دوسرا دھماکا ہوا جہاں جے یو آئی(ف)کے دفتر کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں موجود موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی، دھما کے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔ قلعہ سیف اللہ کے حلقے این اے 251 سے جے یو آئی(ف)کے امیدوار مولانا عبدالواسع امیدوار ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی دفاتر کے قریب دھماکے کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمیشن نے چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی)بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں۔مزید بتایا کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی بلوچستان کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔