عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے الشفا اسپتال میں غذائی قلت کے باعث مزید 3 بچے دم توڑ گئے، غذائی قلت کے باعث اب تک 23 فلسطینی بچے دم توڑ چکے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے UNRWA کا کہنا ہے کہ غزہ کے محصور علاقے میں جاری اسرائیلی جارحیت میں روزانہ اوسطاً 63 خواتین شہید ہو رہی ہیں۔UNRWA کے مطابق، روزانہ مرنے والی خواتین میں 37 مائیں شامل ہیں جو اپنے پیچھے اپنے بچوں اور خاندانوں کو چھوڑ جاتی ہیں۔UNRWA نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 9 ہزار خواتین شہید ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی جارحیت سے خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جنہیں سخت آب و ہوا میں خوراک کی کمی کے ساتھ ساتھ نقل مکانی کا بھی سامنا ہے۔UNRWA کے مطابق غزہ میں مائیں اپنے خاندانوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے خود کو بھوکا رہنے پر مجبور ہیں۔ غزہ میں ہر 5 میں سے 4 خواتین کا کہنا ہے کہ ان کے گھر کا کم از کم ایک فرد گزشتہ ہفتے بھوکا سو گیا۔UNRWA نے رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں 10 میں سے 9 خواتین کو مردوں کے مقابلے خوراک حاصل کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے رہائشی علاقوں میں 10 حملے کیے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں گزشتہ روز سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 82 فلسطینی شہید اور 122 زخمی ہو گئے۔7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 30 ہزار 960 ہو گئی ہے جب کہ اسرائیلی حملوں سے 72 ہزار 524 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔