اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اٹلی میں ایک کشتی الٹنے سے 64 افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث تین افراد کو گرفتار کر لیا ۔
اٹلی میں کشتی الٹنے کے واقعہ میں گرفتار ملزمان میں سے ایک ترک باشندہ ہے جبکہ 2 کا تعلق پاکستان سے ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان موسم کی خرابی کے باوجود غیر قانونی تارکین کو ترک شہر ازمیر سے کشتی پر بٹھا کر اٹلی لے گئے تھے۔پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان نے کشتی میں سوار مسافروں سے اٹلی لانے کے لیے 8 ہزار 500 ڈالر فی کس وصول کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں
تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے جاں بحق 28پاکستانیوں کی لاشیں مل گئیں،سفارتخانے نے تصدیق کر دی
یاد رہے کہ ترکی سے اٹلی جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی سمندر میں چٹان سے ٹکرا کر ڈوب گئی تھی جس کے نتیجے میں پاکستانیوں سمیت 64 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ اطالوی حکام کے مطابق کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے ۔
مزید پڑھیں
اٹلی واقعہ ،پاکستانی سفارتخانے کی ورثاء کے لیے ہیلپ لائن قائم
جاں بحق ہونیوالے غیر قانونی تارکین وطن کا تعلق پاکستان، افغانستان اور صومالیہ سے ہے۔مانیٹرنگ گروپس کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے اب تک 20 ہزار سے زائد افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرتے ہوئے حادثات میں ہلاک یا سمندر میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔