منگل کو فوج کے میڈیا امور ونگ نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی کے علاقے میں فوجی قافلے پر خودکش دھماکے میں چار فوجی شہید ہو گئے۔
شہید فوجیوں کی شناخت مانسہرہ کے رہائشی 22 سالہ لانس نائیک شاہ زیب، غذر سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لانس نائیک سجاد، کوہاٹ کے رہائشی 25 سالہ سپاہی عمیر اور 30 سالہ سپاہی کے نام سے ہوئی ہے۔ – بوڑھا سپاہی خرم، نارووال کا رہائشی۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حملہ کرنے والے خودکش بمبار اور اس کے ہینڈلرز اور سہولت کاروں کے بارے میں تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی’۔
حالیہ مہینوں میں قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز پر حملے اور مشتبہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپیں کافی معمول بن چکی ہیں۔
4 جولائی کو اس علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ آور کے حملے میں کم از کم 10 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔
حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ قافلہ میرالی سے ضلعی ہیڈ کوارٹر میرانشاہ جا رہا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے ایک گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
30 مئی کو موٹرسائیکل پر سوار خودکش بمبار نے رزمک کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے ایک اور قافلے پر حملہ کیا جس میں دو فوجی اور دو بچے زخمی ہوئے۔