اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 46 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکا خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں اس وقت ہوا جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن جاری تھا۔ عبدالرشید محفوظ رہے۔
زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے جلسے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں، جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ پرامن راستہ اختیار کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں شہید کارکنوں کی خبر سے صدمہ پہنچا، پارٹی کارکن ہمارا قیمتی نظریاتی اثاثہ ہیں، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں، انصار الاسلام کے رضاکار خون کے عطیات دینے کے لیے فوری طور پر اسپتال پہنچیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے باجوڑ میں جے یو آئی کے کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومتیں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور دہشت گردی کے منصوبہ سازوں کا خاتمہ کریں۔
تحریک انصاف کراچی نے بھی باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور 50 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات پر دلی افسوس ہے
خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جاتی رہیں گی