اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) صرف 23 فیصد سے بھی کم کینیڈین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ وفاقی حکومت اہم مسائل یا صحیح جگہوں پر رقم خرچ کر رہی ہے۔ یہ انکشاف Ipsos کے ایک سروے سے ہوا ہے۔
یہ سروے اکنامک انسٹی ٹیوٹ آف مونٹریال کی جانب سے کیا گیا۔ اس میں یہ بات سامنے آئی کہ 64 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت ملک کو درپیش اہم مسائل کے حل کے لیے فنڈز جاری کرنے کے بجائے بدعنوانی کے معاملات پر پیسہ جمع کر رہی ہے، جب کہ 13 فیصد کا خیال ہے کہ انھیں اس بارے میں واضح معلومات نہیں ہیں اور انھوں نے ان سوالوں کے جواب دینے سے بھی انکار کر دیا۔
55 فیصد کینیڈین سمجھتے ہیں کہ حکومت بہت زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے جبکہ 27 فیصد کا خیال ہے کہ حکومتی اخراجات قابل قبول ہیں۔ صرف نو فیصد کینیڈین نے کہا کہ حکومتی اخراجات بہت کم ہیں، باقی نو فیصد نے جواب دینا درست نہیں سمجھا۔سروے میں شامل 67 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ وہ بہت زیادہ انکم ٹیکس ادا کر رہے ہیں، جب کہ صرف ایک فیصد کا خیال ہے کہ وہ کافی انکم ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں۔ Ipsos کے مطابق، 65 فیصد مرد اور 70 فیصد خواتین کا خیال ہے کہ ان کی طرف سے ادا کردہ انکم ٹیکس کی رقم بہت زیادہ ہے۔ 18 سے 34 سال کی عمر کے 72 فیصد کینیڈین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ٹیکس بہت زیادہ ہیں
اس کے علاوہ سروے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 63 فیصد کینیڈین حکومت کی خرچ کرنے کی عادت کے ساتھ ساتھ احتساب اور شفافیت کے فقدان کی وجہ سے حکومت سے ناخوش ہیں۔دوسری جانب 31 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ مطمئن ہیں۔ اس دوران 41 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ کاربن کی قیمتوں کے تعین کی حمایت کرتے ہیں جبکہ 45 فیصد نے کہا کہ وہ اس کے خلاف ہیں۔