اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز) ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان-بلوچستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، ایرانی اور پاکستانی حکام نے دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کے قریب تشدد کی ایک چونکا دینے والی کارروائی قرار دیا گیا ہے۔
متاثرین،تمام کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور سے ہے، ضلع مہرستان کے دور افتادہ گاؤں حضور آباد میں ایک آٹوموبائل ورکشاپ میں کام کر رہے تھے، جہاں وہ گاڑیوں کی پینٹنگ، پالش اور مرمت کا کام کرتے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم اور دیگر کی شناخت جعفر، دانش اور ناصر کے نام سے ہوئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مقتولین کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور انہیں قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔
مبینہ طور پر حملہ رات کے وقت ہوا جب نامعلوم حملہ آوروں نے ورکشاپ پر دھاوا بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے تمام آٹھ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
ایرانی سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشیں نکال لیں۔ حکام نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور مجرموں کی شناخت نہیں ہو سکی۔