اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اتوار کو پہلے تین اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔.
دوسری جانب اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت مختلف جیلوں سے رہائی پانے والے 90 فلسطینی قیدیوں کی فہرست جاری کی ہے جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔ریڈ کراس نے اسرائیل کی اوفر جیل میں جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کیے گئے فلسطینی قیدیوں کی تصدیق جاری رکھی۔. اس کے بعد 90 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا گیا۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر ان کا پرجوش استقبال کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والے فلسطینی قیدی دو بسوں میں مغربی کنارے کے شہر بیتونیہ پہنچےایک فلسطینی طالبہ جو اسرائیل کی طرف سے رہا کیے گئے 90 قیدیوں میں شامل ہے، نے بتایا کہ اس کی حراست کے دوران حالات خوفناک تھے اور اسے خوراک اور پانی تک محدود رسائی حاصل تھی۔حماس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کا اگلا تبادلہ اگلے ہفتے 25 جنوری کو ہوگا جب کہ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس تبادلے میں غزہ سے چار یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے کارکن غزہ کی سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ حماس غزہ میں سرنگوں سے نکل رہی ہے اور دوبارہ کنٹرول حاصل کر رہی ہے۔. ویڈیوز میں حماس کے مزاحمتی جنگجو پک اپ ٹرکوں میں گشت کرتے نظر آ رہے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس کی پولیس غزہ کی انتظامیہ کو دوبارہ منظم اور سنبھال رہی ہے۔. حماس کی پولیس غزہ میں امن و امان کی بحالی میں پیش رفت کرتی دکھائی دے رہی ہے۔اسرائیلی اخبار نے اپنے تبصرے میں کہا کہ فلسطینی میڈیا جنگ بندی کو حماس کی فتح کے طور پر پیش کر رہا ہے، حماس غزہ پر کنٹرول برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، اسرائیلی فوج نے حماس کی 20 بٹالین کو ختم کر دیا ہے، لیکن اسے تباہ نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ غزہ کے خلاف 15 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ میں فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق ہزاروں بچوں اور خواتین سمیت 47 ہزار 899 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 110 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں۔